Uncategorized

پنجاب میں بلیک مارکیٹنگ میں ملوث ڈیلرز کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے،

پنجاب میں بلیک مارکیٹنگ میں ملوث ڈیلرز کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کا مقصد یوریا کھاد کی دستیابی یقینی بنانا اور مارکیٹوں میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس کے تحت، 370 سے زائد کھاد ڈیلرز کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف 950 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

سیکرٹری زراعت پنجاب، نادر چٹھہ، نے بیان کیا ہے کہ یہ کارروائیاں یوریا کھاد کی بلیک مارکیٹنگ، گراں فروشی، اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے خلاف ہیں۔ ان ملوث ڈیلرز پر 10 کروڑ 43 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

محکمہ زراعت پنجاب کا ترجمان اعلان کرتے ہیں کہ دوران کارروائی میں یوریا کھاد کی بوریوں کی مالیت 68 کروڑ 48 لاکھ روپے ہے اور 2 لاکھ کے قریب بوریاں بر آمد ہوئی ہیں۔ ان کارروائیوں کا مقصد زرعی معاشرت میں فسادات کو روکنا اور کسانوں کو دیگر زرعی سرمایہ کاروں کے ساتھ عدلیہ فراہم کرنا ہے۔

سیکرٹری زراعت پنجاب، نادر چٹھہ، نے بیان کیا ہے کہ یہ کارروائیاں یوریا کھاد کی بلیک مارکیٹنگ، گراں فروشی، اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے خلاف ہیں۔ ان ملوث ڈیلرز پر 10 کروڑ 43 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

محکمہ زراعت پنجاب کا ترجمان اعلان کرتے ہیں کہ دوران کارروائی میں یوریا کھاد کی بوریوں کی مالیت 68 کروڑ 48 لاکھ روپے ہے اور 2 لاکھ کے قریب بوریاں بر آمد ہوئی ہیں۔ ان کارروائیوں کا مقصد زرعی معاشرت میں فسادات کو روکنا اور کسانوں کو دیگر زرعی سرمایہ کاروں کے ساتھ عدلیہ فراہم کرنا ہے۔

پنجاب میں بلیک مارکیٹنگ میں ملوث ڈیلرز کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کا مقصد یوریا کھاد کی دستیابی یقینی بنانا اور مارکیٹوں میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس کے تحت، 370 سے زائد کھاد ڈیلرز کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے خلاف 950 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

سیکرٹری زراعت پنجاب، نادر چٹھہ، نے بیان کیا ہے کہ یہ کارروائیاں یوریا کھاد کی بلیک مارکیٹنگ، گراں فروشی، اور ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کے خلاف ہیں۔ ان ملوث ڈیلرز پر 10 کروڑ 43 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

محکمہ زراعت پنجاب کا ترجمان اعلان کرتے ہیں کہ دوران کارروائی میں یوریا کھاد کی بوریوں کی مالیت 68 کروڑ 48 لاکھ روپے ہے اور 2 لاکھ کے قریب بوریاں بر آمد ہوئی ہیں۔ ان کارروائیوں کا مقصد زرعی معاشرت میں فسادات کو روکنا اور کسانوں کو دیگر زرعی سرمایہ کاروں کے ساتھ عدلیہ فراہم کرنا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *